دلی پولیس نے مہرولی علاقے میں چھ ماہ قبل ہونے والے ایک قتل کا معاملہ حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے آفتاب نام کے ایک شخص کو اپنی دوست کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ آفتاب نے 18 مئی کو شردھا کا قتل کیا اور پھر لاش کے ٹکڑے کرکے جنگل میں مختلف مقامات پر پھینک دیے یہ دونوں اکٹھے رہ رہے تھے۔
دہلی پولیس کے مطابق ملزم آفتاب اور لڑکی ممبئی میں کام کے دوران قریب آ گئے تھے۔ وہ ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے لیکن گھر والے اس رشتے سے ناراض تھے۔ پولیس کے مطابق لڑکی کا خاندان مہاراشٹر کے پالگھر میں رہتا ہے۔ گھر والوں کی ناراضی کی وجہ سے دونوں دہلی آگئے اور چھتر پور علاقے میں ایک مکان کرائے پر لے لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی نے آفتاب پر شادی کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کیا تو ان کے درمیان جھگڑے بڑھنے لگے۔ 18 مئی کو ان کے درمیان شادی کے معاملے پر جھگڑا ہوا۔ آفتاب نے طیش میں آکر لڑکی کا گلا دبا کر قتل کردیا۔
دہلی پولیس کے ایڈیشنل ڈی سی پی انکت چوہان نے کہا ہے کہ آفتاب نے اعتراف کیا ہے کہ قتل کے بعد اس نے اپنی گرل فرینڈ کی لاش کے کئی ٹکڑے کر دیے۔ لاش سے بدبو نہ آئے اس لیے اس نے بڑے سائز کا نیا فریج خریدا اور اس میں لاش کے ٹکڑے رکھے۔ اکثر وہ لاش کے ٹکڑے رات کے وقت شہر کے مختلف علاقوں میں جنگل میں پھینک دیتا تھا۔ ایف آئی آر میں کیا کہا گیا ہے؟
بی بی سی مراٹھی سروس کے نامہ نگار مینک بھاگوت نے پولیس سے جو ایف آئی آر کی کاپی حاصل کی ہے اس سےکیس سے متعلق کئی اہم لنکس سامنے آئے ہیں۔ شردھا کے والد نے پولیس میں درج شکایت میں بتایا کہ ان کی بیوی اور وہ کچھ سال قبل الگ ہوگئے تھے اور وہ مہاراشٹر کے پالگھر میں اپنی ماں کے ساتھ رہتے ہیں۔ ان کی بیٹی شردھا 2018 میں ممبئی کے ایک کال سینٹر میں کام کرتی تھی، جہاں اس کی ملاقات آفتاب پونا والا نامی نوجوان سے ہوئی۔ یشردھا کے والد کے مطابق، ’2019 میں شردھا نے اپنی ماں کو بتایا کہ وہ آفتاب کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ میں رہنا چاہتی ہے۔ لیکن میری بیوی نے اس سے انکار کر دیا کیونکہ ہم دوسرے مذہب اور دوسری ذات میں شادی نہیں کرتے۔ ہمارے انکار پر بیٹی نے کہا کہ اس کی عمر 25 سال ہے اور اسے اپنے فیصلے خود کرنے کا حق ہے‘۔ اپنی ماں سے جھگڑے کے بعد شردھا نے گھر چھوڑ دیا اور آفتاب کے ساتھ رہنے لگی۔ ایف آئی آر کے مطابق، ’شردھا اور آفتاب کچھ دن نیا گاؤں میں رہے اور پھر وسائی کے علاقے میں رہنے لگے۔ میری بیٹی نے اپنی ماں کو ایک مرتبہ اپنے پاس بلایا تھا اور بتایا کہ آفتاب اس کے ساتھ مار پیٹ کرتا ہے۔
No comments:
Post a Comment